According to reports, a new product within 140 characters imposed on users post to the ban is working.
Since the idea was introduced in 2006, Twitter messages are limited to 140 characters, and in a way it has become his trademark.
It also heard that the new feature user name and counting links will not be included in the letters of the words to express their views users will be able to.
During the past months, the 140-character Twitter message directed to ban the comments feature introduced with the reaction of tweets.
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے اپنا اب تک کا سب سے بڑا فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر نے ایک نئی پراڈکٹ کے ذریعے صارفین پر عائد 140 حروف کے اندر پیغام لکھنے کی پابندی کو ختم کرنے پر کام کررہی ہے۔
ابھی یہ تو واضح نہیں کہ یہ نئی پراڈکٹ یا فیچر کس قسم کا ہوگا مگر اس کے ذریعے صارفین کو اس مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر طویل پیغامات لکھنے کا موقع میسر آسکے گا۔
خیال رہے کہ 2006 میں متعارف ہونے کے بعد سے ٹوئٹر پیغامات 140 حروف تک ہی محدود ہیں اور یہ ایک طرح سے اس کا ٹریڈ مارک بن چکا ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس نئے فیچر کے ذریعے ٹوئٹر اپنی مقبولیت میں کمی کے تاثر کو ختم کرنے کی خواہشمند ہے۔
یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ اس نئے فیچر میں یوزر نیم اور کاﺅنٹنگ لنکس کو بھی حروف میں شامل نہیں کیا جائے گا جس سے بھی صارفین کو اپنے خیالات کے اظہار کے لیے زیادہ الفاظ مل سکیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ مہینوں کے دوران ٹوئٹر نے ڈائریکٹ میسج میں 140 حروف کی پابندی کو ختم کیا جبکہ کمنٹس کے ساتھ ری ٹوئٹس کے فیچر کو بھی متعارف کرایا۔
تاہم اگر ٹوئٹر نے ٹوئیٹس کے لیے حروف کی پابندی کو ختم کیا تو یہ اس سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں آنے والی سب سے بڑی تبدیلی یا فیچر ثابت ہوگا جس کا صارفین کو بھی انتظار ہے۔
0 Comments